نوری شعر و سخن

آثار و افکار محمد ابراہیم نوری

نوری شعر و سخن

آثار و افکار محمد ابراہیم نوری

طبقه بندی موضوعی

۳۳ مطلب با موضوع «منقبتیں» ثبت شده است

Tuesday, 16 June 2020، 01:40 PM

اربعین حسین ع

                   ًاربعین حسین"

قسم خدا کی، ہیں خوش بخت عاشقینِ حسین۔۔۔۔
جو جا رہے ہیں منانے کو  اربعینِ حسین۔۔۔

 

سلام کہنا ہماری طرف سے مولا کو۔۔۔۔۔
نظر جو آئے تمہیں گنبدِ حسینِ حسین

 

شرف یہ آپ کو جابر خدا نے بخشا ہے....
کہ آپ ہو گئے زوّارِِ اوّلینِِ حسین....

 

خلوص و نیت خالص بہت ضروری ہے.....
براٸے خدمتِ زائر، اے خادمینِ حسین..

 

شرف یہ ہم کو خداٸے حسین نے بخشا....
کہ ہم بھی ہو گٸے خُدّامِ زاٸرینِ حسین....

 

خیال رکھنا اےبہنو! تم اپنے پردے کا۔۔۔...
پیام دےگٸ یہ خواہرِ حزینِ حسین...

 

وہ جس زمین پہ افلاک رشک کرتے ہیں۔۔۔
وہ شہر کربوبلا میں ہے سر زمینِ حسین

 

ٕ  جو کوئی طالبِ گنجینہ ِٕ ھدایت ہے۔۔۔
وہ با وضو پڑھے خطباتِ دلنشینِ حسین۔۔۔

 

نہ مصطفی کو ملے نہ ہی مرتضی کو ملے
وفا شعار تھے  اصحاب و ناصرینِ حسین

 

بلند ہے سرِ شبیر  اس لئے لوگو۔۔۔۔۔
جھکی ہےسجدہ ٕ باری میں ہی جبینِ
 حسین۔۔

 

قبالِ تیرِ ستمگر سِپر بنے  رن میں۔۔۔
تھے ایسی شان کے حامل محافظین حسین

 

غم حسین میں رونے کو جو کہیں بدعت
حقیقتا ً ہیں  وہ  اولادِ قاتلینِ  حسین۔

۔

وہ  لینے  آئے گا خونِ حسین کا بدلہ
ہے پشتِ پردہء غیبت جو جانشینِ حسین

 

سپاہِ زینبی و فاطمی کی صورت میں
جہاں میں اب بھی  ہیں دیکھو مدافعینِ حسین

 

پڑا رہا سرِ مقتل بغیرِ غسل و کفن
حسینیو! تھا وہی جسمِ نازنینِ حسین

 

یہ مجھ پہ مادرِ حسنین کا ہے لطف و کرم
کہ مجھ کوکہتے ہیں سب شاعرِ ذہینِ حسین

 

رہِ فرزدق و دعبل کا نوری راہی ہے....
بنادے اس کو بھی یا رب، معینِ دینِ حسین.....

کلام: ابراہیم نوری..

زائر سرائے امام رضا<ع> زاھدان میں لکھا گیا کلام

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 16 June 20 ، 13:40
محمد ابراہیم نوری نوری
Tuesday, 16 June 2020، 01:35 PM

علی ع کے روضے پر

 


منقبت در شان امام علی ع

خدا کی ملتی ہےقربت علی کے روضے پر..
ملا ہے لطف عبادت علی کے روضے پر

سجا ہے منبر مدحت علی کے روضے پر 
سنو علی کی فضیلت علی کے روضے پر..

دعائیں کیوں نہ دوں المھدی فاونڈیشن کو....
کہ ہوں اسی کی بدولت علی کے روضے پر...

مزہ  الگ  ہے شراب ولا کے  پینے کا..
کھلی یہ ہم پہ حقیقت علی کے روضے پر..

چمک اٹھے گا ستارہ تمھاری قسمت کا 
تم آ کے دیکھو توحضرت علی کے روضے پر..

یہاں پہ کوئی سقیفائی آ نہیں سکتا
غدیریوں کی ہے کثرت علی کے روضے پر..

جسے ہے داخلہء شہر علم کی چاہت
وہ آئے بہر اجازت علی کے روضے پر..

نجف کو آتے ہیں دیوانہ وار پروانے
جلی ہے شمع امامت علی کے روضے پر 

بلال شاہ نجف بن کے دینے آیا ہوں
اذان مدح امامت علی کے روضے پر 

سنبھل کے آنا اے موسی نجف کی وادی میں..
جدا ہے جلوہء قدرت علی کے روضے پر..

فضائے شہر نجف کا اثر ہی لگتا ہے
ہے منفرد جو سماعت علی کے روضے پر...

کتاب رب کی تلاوت کا مزہ پایا ہے
علی کی جب بھی کی مدحت علی کے روضے پر...

فرات علی ہے جاری سر دیار نجف
بجھاو پیاس بہ راحت علی کے روضے پر...

سر کفن اسے لکھواوں گا بہ حرف جلی
گزاری ہم نے جو ساعت علی کے روضے پر

بہت بہت ہو مبارک تمھیں ابو طالب
علی کا جشن ولادت علی کے روضے پر 

ہے شوق دید علی قبر میں مجھے یا رب...
چکھا دے موت کی لذت علی کے روضے پر...

نہ جانے کیوں میری آنکھوں میں آگئے آنسو 
پڑھی ہے جب بھی زیارت  علی کے روضے پر...

نہ ہونے پائےقضا اے موالیان علی
نماز عشق ولایت علی کے روضے پر 

زمین و مزرع مدح علی پہ اے نوری
کرو قلم سے زراعت علی کے روضے پر

 

نجف اشرف جوار امام علیہ السلام میں پیش کیا گیا کلام....

کلام:محمد ابراہیم نوری

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 16 June 20 ، 13:35
محمد ابراہیم نوری نوری
Tuesday, 16 June 2020، 01:21 PM

محمد اور جعفر کا

کلام: محمد ابراہیم نوری
طرحی مصرع: طریقہ ایک ہی دیکھا محمداور جعفر کا
مقام: حسینیہ امام صادق ع

قصیدہ گنگنائے گا محمد اور جعفر کا۔۔۔
جو ہوگا چاہنے والا محمد اور جعفر کا۔۔۔

خرد سے ماورا ہے جب مقام عصمت کبری۔۔۔
بشر سمجھے گا کیا رتبہ محمد اور جعفر کا۔۔

یہ دریائے فضیلت اور میں بے حیثیت قطرہ۔۔۔
کرے کیا تذکرہ قطرہ محمد اور جعفر ۔۔۔

کتاب زندگی کے ہر ورق پر روشنی پھیلی۔۔۔
قلم نے نام جب لکھا محمد جعفر کا۔۔۔

پرکھ کر دیکھ لو "کونو لنا زینا" کی میزاں میں۔۔۔
کہ تو ہے یا نہیں شیعہ محمد اور جعفر کا۔۔۔۔

خدا نے ان کی چاہت میں بنایا ہے جہاں سارا۔۔۔
نمک کھاتی ہے کل دنیا محمد اور جعفر کا۔۔

ہے اک شمع رسالت اور اک شمع امامت ہے۔۔۔
مجھے کہتے ہیں پروانہ محمد اور جعفر کا۔۔۔۔

بھٹکتا پھر رہا ہے کیوں سقیفہ کے اندھیروں میں۔۔
ابھی بھی وقت ہے ہو جا محمد اور جعفر کا۔۔

کوئی بے ذر بنا بوذر زرارہ بن گیا کوئی۔۔۔
کہ دامن جس نے بھی تھاما محمد اور جعفر کا۔۔

ہے یہ مفہوم "ان کنتم تحبون" کی آیت کا۔۔
محب مانے گا ہر کہنا محمد اور جعفر کا۔۔۔

محمد ہی محمد ہیں محمد کے گھرانے میں۔۔۔
ہے دلکش کس قدر کنبہ محمد اور جعفر کا۔۔

امانت میں خیانت بھی کرے جو، جھوٹ بھی بولے۔۔۔۔۔
وہ عاشق ہو نہیں سکتا محمد اور جعفر کا۔۔۔

مدینے میں نجف میں کربلا میں مشہد و قم میں۔۔۔
بچھا ہے ہر طرف سفرہ محمد اور جعفر کا۔۔۔

ہزاروں مختلف پہلو سے دیکھا ان کی سیرت کو۔۔۔
طریقہ ایک ہی دیکھا محمد اور جعفر کا۔۔۔

عیاں ہے اھدنا سے اور انعمت علیہم سے۔۔۔
صراط حق ہے بس رستہ محمداور جعفر کا۔۔

نمک خورا امیہ میں نہیں ہوں شکر داور ہے۔۔۔
کہ کھاتا ہوں فقط صدقہ محمداور جعفر کا۔۔۔

زمانہ منجئ عالم سمجھتا ہے جسے نوری۔۔۔
پس پردہ ہے وہ بیٹا محمداور جعفر کا۔۔۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 16 June 20 ، 13:21
محمد ابراہیم نوری نوری
Tuesday, 16 June 2020، 01:17 PM

جناب زینب س

طرحی مشاعرہ
حسینہ امام صادق قم
10 جنوری 2019
کلام :محمد ابراہیم نوری

*ثانیہ زہرا جناب زینب کبری*

پیام کرب و بلا کا سنا گئی زینب
جہاں میں فرش عزا کا بچھا گئی زینب

بپا ہے جشن ولادت علی کے آنگن میں
ہیں شاد فاطمہ زہرا کہ آگئی زینب

وہ جس کے نام سے کل انبیاء لرزتے تھے
خوشی سے جانب کرب و بلا گئی زینب

تمھارا نام ہی لکھا تھا میں نے کاغذ پر
نمی سی کیوں میری آنکھوں میں آگئی زینب۔۔

پس حسین حرم کی مدافعہ بن کر
چراغ خون شہیداں جلا گئی زینب

الٹ کے رکھ دیا تخت یذید خطبوں سے
علی کیشان خطابت دکھا گئی زینب

اٹھا نہ پائے گا پھر سر کوئی یذید صفت۔۔
یذیدیت کے پرخچے اڑا گئی زینب

امام وقت کے مقصد کی پاسباں بن کر
کل انبیا کی وراثت بچاگئی زینب۔۔۔۔۔

مثال خطبہء مادر تھا خطبہء دختر
نقاب چھرہء باطل اٹھا گئئ زینب

بتا رہے ہیں جہاں کو مدفعان حرم
ہمارا سویا مقدر جگا گئی زینب۔۔۔

خدا کے شیر کی بیٹی تھی اس لئے نوری۔۔
جہاں کو درس شجاعت سکھا گئی زینب۔۔

کلام ابراہیم نوری

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 16 June 20 ، 13:17
محمد ابراہیم نوری نوری
Tuesday, 16 June 2020، 01:14 PM

مدحت زہرا س

ہوا جو مجھ پہ کرم بے حساب زہرا کا
رقم ہوا یہ قصیدہ جناب زہرا کا۔۔۔۔

قصیدہ ہے یہ خدا کی کتاب زہرا کا
قصیدہ خواں ہے رسالتمآب زہرا کا

گواہی دے رہی تایخ صنف نسواں کی
فقط ہے ام ابیھا خطاب زہرا کا

خدا کے دین کی کشتی کے نا خدا ٹھہرے
جنہوں نے نوش کیا شیر ناب زہرا کا

جہاں میں ہمسر فضہ ہی جب نہیں ملتی
کہاں سے ڈھونڈ کے لاوں جواب زہرا

زمیں پہ نجم فلک بس یہی خبر لایا
نہ دیکھے خواب کوئی شیخ و شاب زہرا کا

یہی ہے حکم خداوند فاطمہ و علی
کہ زوج ہوگا فقط بوتراب زہرا کا

کہا یہ مریم و سارا نے ایک دوجے سے
کہیں مثال نہ کوئی جواب زہرا کا

حسن،حسین جو کامل کتاب ناطق ہیں
تو نام کیوں نہ ہو ام الکتاب زہرا کا

فدک کا ذکر کرو خطبہء فدک پڑھ کر
کہ ہوگا یوں بھی عدوبے نقاب زہرا کا

ضرور کہتا مسلمان و امتی تجھ کو
ترا سلام جو پاتا جواب زہرا کا

وہ آرہا ہے پئے انتقام خون حسین
ہے نور عین جو پشت حجاب زہرا کا

بہت ہی رہ گئے حیران مریم و عیسی
جو دیکھا سلسلہء انتساب زہرا کا

اسے غدیری لغت میں لعین کہتے ہیں
کیا وہ جس نے فدک اغتصاب زہرا کا

نہ ہوگی کیسے ضیابار ارض کربوبلا
ہے محو جواب جو یاں آفتاب زہرا کا

اگر ہے جام شفاعت کی چاہ اے نوری
تو تھام دامن عصمت مآب زہرا کا
 

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 16 June 20 ، 13:14
محمد ابراہیم نوری نوری