نوری شعر و سخن

آثار و افکار محمد ابراہیم نوری

نوری شعر و سخن

آثار و افکار محمد ابراہیم نوری

طبقه بندی موضوعی

۱ مطلب در ژوئن ۲۰۲۲ ثبت شده است

 
تازہ غزل 
 
کلفت نقل مکانی  سے جدا کیسے کروں ؟
خود کو اس غم کی گرانی سے جدا کیسے کروں؟
 
دشمنی  اپنی جگہ رات کی ظلمت  سے مری 
رات کو رات کی رانی  سے جدا کیسے کروں؟
 
رنگ آیا ہے حقیقت کا ترے ہونے سے
تجھکو اس جھوٹی کہانی  سے جدا کیسے کروں؟
 
عشق تو عہد جوانی کا  تقاضا ہے میاں 
عشق کو عہد جوانی سے جدا کیسے کروں؟
 
میں تمنائی ہوں دنیائے بقا کا لیکن 
خود کو اس عالم فانی  سے جدا کیسے کروں؟
 
مجھ سے  مچھلی کا تڑپنا نہیں دیکھا جاتا
میں کسی مچھلی کو پانی سے جدا کیسے کروں؟ 
 
مجھ کو معلوم ہے تکلیف جدائی کیا ہے؟
اک دوانے کو دوانی  سے جدا کیسے کروں؟
 
ایک دوجے کے لئے لازم و ملزوم ہیں یہ 
لفظ کو نوری معانی سے جدا کیسے کروں؟ 
 
 
محمد ابراہیم نوری
۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 28 June 22 ، 20:41
محمد ابراہیم نوری نوری