نوری شعر و سخن

آثار و افکار محمد ابراہیم نوری

نوری شعر و سخن

آثار و افکار محمد ابراہیم نوری

طبقه بندی موضوعی

۱ مطلب در می ۲۰۲۱ ثبت شده است

Saturday, 29 May 2021، 10:43 PM

الف سے ی تک

غزل:الف سے ی تک 
 
یاد الفت کی کہانی ہے الف سے ی تک
یہ تجھے آج سنانی ہے الف سے ی تک
 
تجھکو اک بات بتانی ہے الف سے ی تک
دوسری بات چھپانی ہے الف سے ی تک
 
ترا چہرہ فقط اک چہرہ نہیں ہے مرے دوست
ایک دریائے معانی ہے الف سے ی تک 
 
دیکھ کر خانہ بدوشوں کو یہی سمجھا ہوں
زندگی نقل مکانی ہے الف سے ی تک
 
زندگی کیا ہے؟ جو پوچھا تو کہا آنکھوں نے
زندگی اشک فشانی ہے الف سے ی تک
 
کوئی ناول، کوئی تھیٹر ،کوئی افسانہ نہیں
زیست اک سچی کہانی ہے الف سے ی تک 
 
ماننا ہو گی مری بات بھی تجھ کو پیارے
تری ہر بات جو مانی ہے الف سے ی تک
 
تھک چکا ہوں میں محبت کی کتابیں پڑھ کر
اب انہیں آگ لگانی ہے الف سے ی تک
 
سن کے یہ تازہ غزل مجھ سے وہ اک دم بولا
یہ غزل تیری پرانی ہےالف سے ی تک
 
ریگ صحرا  پہ یہ لکھا ہے کسی نے نوری
زندگی تشنہ دہانی ہے الف سے ی تک 
 
محمد ابراہیم نوری 
۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 29 May 21 ، 22:43
محمد ابراہیم نوری نوری