قرآن
مصدر علم و ھدی، روح شریعت قرآن
کامیابئ بشر کی ہے ضمانت قرآں۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ کسی خاص زمانے سے نہیں ہے مختص
ہر زمانے کے بشر کی ہے ضرورت قرآں
با وضو ہو کے بصد شوق پڑھو صبح ومسا
بہر مخلوق ہے اک نامہء قدرت قرآں۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نعرہ احمد کی محبت کا ہے جنکے لب پر
ان سے کرتا ہے تقاضائے اطاعت قرآں۔۔۔۔۔
بیر ہےآل محمد سے تو پڑھتے کیوں ہو؟
سیرت آل نبی کی ہے وضاحت قرآں۔۔۔۔۔
"خود بدلتے نہیں قرآں کو بدل دیتے ہیں"
جو سمجھ پائے نہیں تیری حقیقت قرآں
یہ تو زندوں کی ہدایت کے لئے آیا تھا
لوگ کرنے لگے مردوں پہ تلاوت قرآں
خوب کرتے ہیں تلاوت، پہ عمل کرتے نہیں۔۔
ایسے قاری پہ تو خود کرتا ہے لعنت قرآں
دیکھ کر مصحف ناطق کی جہاں میں آمد
کر رہا ہے رخ مہدی کی تلاوت قرآن۔۔۔۔۔۔۔
آج بھی سارے فصیحان عرب ہیں گونگے
دیکھ کر تیرا یہ اعجاز بلاغت قرآں۔۔۔۔
دے رہا ہے یہ صدا آج بھی قول- احمد
ایک ہی نور کے دو نام ہیں عترت، قرآن
اس لئے دور منافق سے رہا کرتا ہوں
کیونکہ کرتا ہے منافق کی مذمت قرآں
جس سے واقف ہیں محمد کے گھرانے والے
ہے وہ گنجینہء اسرار مشیت قرآں۔۔۔۔۔۔۔۔
جو شفا اور ھدی دیتا ہے انسانوں کو
ہے وہی دار شفا، نور ھدایت قرآں
بالیقیں بر سر محشر یہ کرے گا نوری
اپنے ہر متقی قاری کی شفاعت قرآن
محمد ابراہیم نوری
باالیقیں لوگو کلام کبریا قرآن ہے...
عبد اور معبود میں اک رابطہ ہے...
امتیاز اھلبیت مصطفی ہے بے مثال....
جنکے گھر کا بچہ بچہ بولتا ہے...
وہ گرفتار عذاب قبر ہو سکتا نہیں. ..
جس کے ظرف ذہن و دل میں بس گیا قرآن ہے...
نقطہء با کے بنا قرآن فہمی ہے محال...
بائے بسم اللہ میں سمٹا ہوا قرآن ہے...
یوں لگا دوش نبی پر مرتضی کو دیکھ کر
جیسے اک قرآن پہ رکھا دوسرا قرآن ہے
.
مقصد تنزیل قرآں بھول ہی بیٹھے ہیں ہم...
گھر کے طاقوں میں سجا کر رکھ دیا قرآن ہے..
اے مسلماں دیکھ حبل اللہ کے دو(2 ) ہیں سرے...
اک سرا آل محمد،دوسرا قرآن ہے...
حشر میں ھوگا لب احمد پہ یہ حرف گلہ...
ترک امت نے میری یا رب کیا قرآن ہے..
نوک نیزہ پر کٹے سر کی تلاوت دیکھ لو!
اب نہ کہنا آل احمد سے جدا قرآن ہے...
دور ہے نوری سقیفائی نظام دین سے...
رہنما اپنا غدیری،راستہ قرآن ہے...
کلام:محمد ابراہیم نوری