نوری شعر و سخن

آثار و افکار محمد ابراہیم نوری

نوری شعر و سخن

آثار و افکار محمد ابراہیم نوری

طبقه بندی موضوعی
Saturday, 13 June 2020، 05:39 PM

جنت البقیع

 آئمہ ع جنت البقیع 

کس قدر خوش بخت ہے دیکھو بقیعہ کی زمیں
ہیں یہاں مدفون دخت رحمت اللعالمیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

یعنی یاں مدفون ہیں حسنین اور زینب کی ماں
 جو شہیدہ راضیہ ہیں اور خاتون جناں۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ہاں وہ زہرا جنکے بابا ہیں شہنشاہ اممم
جنت الحسنین ہے  جس ذات کے زیر قدم

فاطمہ زہرا کے پہلو میں ہیں خوابیدہ حسن
سر تا پا ہیں جو شبیہ و مظہر شاہ زمن

وہ حسن جن کا بہت مشہور دسترخوان ہے
جن سے باقی آج قرطاس و قلم کی شان ہے

 ہے یہیں پر ہی، مقدس قبر فرزند حسین ع
ہیں جو محراب عبادت اور دعا کی زیب و زین

جنکو کہتے ہیں جہاں والے امام ساجدین
کہہ کے ہاتف نے پکارا جنکو کو زین العابدین

اور یہیں پر ہی ہے بے شک مدفن باقر امام
ساتھ جابر کےجنہیں بھیجا محمد نے سلام

وا کئے تھے آپ نے باب علوم مصطفی
آپ نے نے رکھی  بنائے حوزہ ہای علمیہ

ہاں یہیں پر جعفر صادق کا بھی ہے آستاں
جنکی دانش کا ہے چرچا از زمیں تا آسماں

منہدم کر دی گئی یہ آٹھویں شوال کو
دکھ دیا پھر ظالموں نے مصطفی کی آل کو

واسطہ ان ہستیوں کا تجھ کو اے رب ودود
بس ملادے خاک میں اب ہستئ آل سعود

ان کے در سے پائی  نوری نے متاع شاعری
جن کے دم سے آج تک زندہ ہے فقہ جعفری

شاعر: محمد ابراہیم نوری
آٹھ شوال 1441 شام 6:12

 

موافقین ۰ مخالفین ۰ 20/06/13
محمد ابراہیم نوری نوری

نظرات (۰)

هیچ نظری هنوز ثبت نشده است

ارسال نظر

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی