نوری شعر و سخن

آثار و افکار محمد ابراہیم نوری

نوری شعر و سخن

آثار و افکار محمد ابراہیم نوری

طبقه بندی موضوعی

۳ مطلب با موضوع «خراج عقیدت» ثبت شده است

Tuesday, 5 January 2021، 09:36 PM

شہید زندہ

بمناسبت، برسئ شہید قاسم سلیمانی
 
وقف اسلام رہی دہر میں ہستی تیری
سو بنی مژدہ شہادت کا اجل بھی تیری
 
اک برس بیت گیا بچھڑے ہوئے تجھ سے ہمیں
سو منانے کے لئے آئے ہیں  برسی تیری
 
یہ زمانہ تجھے کہتا ہے دلوں کا سردار
دل کی دنیا میں جداگانہ تھی شاہی تیری
 
ترے چہرے کے خد و خال سے ظاہر ہے یہی
زندگی رنگ_ الہی میں ڈھلی تھی تیری
 
حرم حضرت زینب کی حفاظت کے لئے
روز و شب جاگتی تھی روح عقابی تیری
 
قہر رب بن کے گری برق تپاں بن کےگری
بر سر _دشمن دیں، فکر الہی تیری
 
راز یہ لہجہء زینب نے عیاں کر ڈالا
عکس ہے تیری شجاعت کا یہ بیٹی تیری
 
مثل عباس ترے ہاتھ قلم تھے لیکن
تری انگشت میں باقی تھی انگوٹھی تیری
 
تجھ سے تو مالک اشتر کی مہک آتی تھی
سو لب_ نوری پہ توصیف ہے جاری تیری
۔۔
محمد ابراہیم نوری
۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 05 January 21 ، 21:36
محمد ابراہیم نوری نوری
Friday, 14 August 2020، 02:48 AM

فخر شمال

خراج عقیدت
 
"فخر اہل شمال تھے حشمت"
 
آدم خوش خصال تھے حشمت
شاعر بے مثال تھے حشمت
 
نام:حشمت کمال الہامی
ذی حشم، ذی کمال تھے حشمت
 
ان کے چہرے کی مسکراہٹ سے
تھا عیاں،خوش بحال تھے حشمت
 
ان کے شعر و سخن سے آئی صدا
 نوری شیریں مقال تھے حشمت
 
صرف باشندہء شمال نہ تھے
فخر اہل شمال تھے حشمت
 
عشق آل_ نبی کی دولت سے
دھر میں مالا مال تھے حشمت
 
دی جنہوں نے اذان_مدح_ علی ع
ہاں وہ نوری بلال تھے حشمت
 
09360903756
محمد ابراہیم نوری قمی
 
۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 14 August 20 ، 02:48
محمد ابراہیم نوری نوری
Friday, 14 August 2020، 02:44 AM

خراج عقیدت

 
آن لائن طرحی مشاعرہ بیاد مرحوم حشمت کمال الہامی
11 اگست 2020 
 
 
اسی سے جانئیے کیا مرتبہ کمال کا ہے
کہ نام سب کے لبوں پر سجا کمال کا ہے
 
پڑی جو میری نظر آپ کے گھرانے پر
کھلا یہ راز کہ اک سلسلہ کمال کا ہے
 
ہماری قومی زباں ان پہ کیوں نہ ناز کرے
برائے اردو پسینہ بہا کمال کا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
ہمیشہ کرتے تھے ذکر_ کمال آل_ نبی ص
ہر ایک بزم میں اب تذکرہ کمال کا ہے
 
حیات اپنی گزاری ہے مسکراتے ہوئے
قلندرانہ قرینہ رہا کمال کا ہے
 
انہیں شہید کا رتبہ ملے تو کیا حیرت؟
علی ع سے عشق کا جو رابطہ کمال ہے۔۔۔۔۔
 
قدم قدم پہ ادیبوں کی تربیت کی ہے
یہ کارنامہ اسی شخص_با کمال کا ہے
 
پیام دے گئے حشمت یہ ماہ_ ذی الحج میں
رہ_خلیل و علی  راستہ کمال کا ہے۔۔۔۔۔
 
ہر ایک صنف_ سخن میں دکھا دیئے جوہر
ادیبو!دیکھ لو کیا حوصلہ کمال کا ہے۔۔۔۔
 
گواہی دیتے ہیں آثار_حضرت_ حشمت
کہ رشتہ علم سے گہرا رہا کمال کا ہے
 
زبان_نوری سے اشعار_فارسی سن کر
کیا جو ترجمہ،وہ ترجمہ کمال کا ہے۔۔۔۔۔(1)
 
(1): اسنو لینڈ ہوٹل میں گزشتہ سال ایک شعری نشست کے دوران مرحوم نے حقیر کے کچھ فارسی اشعار کا فی البدیہہ ترجمہ کیا تھا 
 
 
بیاد مرحوم حشمت کمال الہامی
کلام: محمد ابراہیم نوری قمی
11 اگست 2020
 
 
 
۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 14 August 20 ، 02:44
محمد ابراہیم نوری نوری