نوری شعر و سخن

آثار و افکار محمد ابراہیم نوری

نوری شعر و سخن

آثار و افکار محمد ابراہیم نوری

طبقه بندی موضوعی
Tuesday, 16 June 2020، 01:14 PM

مدحت زہرا س

ہوا جو مجھ پہ کرم بے حساب زہرا کا
رقم ہوا یہ قصیدہ جناب زہرا کا۔۔۔۔

قصیدہ ہے یہ خدا کی کتاب زہرا کا
قصیدہ خواں ہے رسالتمآب زہرا کا

گواہی دے رہی تایخ صنف نسواں کی
فقط ہے ام ابیھا خطاب زہرا کا

خدا کے دین کی کشتی کے نا خدا ٹھہرے
جنہوں نے نوش کیا شیر ناب زہرا کا

جہاں میں ہمسر فضہ ہی جب نہیں ملتی
کہاں سے ڈھونڈ کے لاوں جواب زہرا

زمیں پہ نجم فلک بس یہی خبر لایا
نہ دیکھے خواب کوئی شیخ و شاب زہرا کا

یہی ہے حکم خداوند فاطمہ و علی
کہ زوج ہوگا فقط بوتراب زہرا کا

کہا یہ مریم و سارا نے ایک دوجے سے
کہیں مثال نہ کوئی جواب زہرا کا

حسن،حسین جو کامل کتاب ناطق ہیں
تو نام کیوں نہ ہو ام الکتاب زہرا کا

فدک کا ذکر کرو خطبہء فدک پڑھ کر
کہ ہوگا یوں بھی عدوبے نقاب زہرا کا

ضرور کہتا مسلمان و امتی تجھ کو
ترا سلام جو پاتا جواب زہرا کا

وہ آرہا ہے پئے انتقام خون حسین
ہے نور عین جو پشت حجاب زہرا کا

بہت ہی رہ گئے حیران مریم و عیسی
جو دیکھا سلسلہء انتساب زہرا کا

اسے غدیری لغت میں لعین کہتے ہیں
کیا وہ جس نے فدک اغتصاب زہرا کا

نہ ہوگی کیسے ضیابار ارض کربوبلا
ہے محو جواب جو یاں آفتاب زہرا کا

اگر ہے جام شفاعت کی چاہ اے نوری
تو تھام دامن عصمت مآب زہرا کا
 

موافقین ۰ مخالفین ۰ 20/06/16
محمد ابراہیم نوری نوری

نظرات (۰)

هیچ نظری هنوز ثبت نشده است

ارسال نظر

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی