نوری شعر و سخن

آثار و افکار محمد ابراہیم نوری

نوری شعر و سخن

آثار و افکار محمد ابراہیم نوری

طبقه بندی موضوعی

۳۳ مطلب با موضوع «منقبتیں» ثبت شده است

[17/02, 10:46 p.m.] محمدابراہیم نوری: "رسول اٹھتے ہیں تعظیمِ فاطمہ کے لئے"
 
مدحتِ زہرا
 
قلم بدست ہوں زہرا تری ثنا کے لئے
یہ مرحلہ ہے کھٹن فکرِ نا رسا کے لئے
 
بلال جیسا مٶذَّن کہاں سے لے آؤں
اَذانِ منقبتِ بنتِ مصطفی کے لئے
 
عدو کے رخ پہ طمانچہ ہے سورہء کوثر
ہے مژدہ نسلِ محمّد کی یہ بقا کے لئے
 
درِ بتول پہ آتے ہی مل گیا سب کچھ
یہ لب ہلے بھی نہ تھے عرضِ مدعا کے لئے
 
ہے یہ دعا کی گھڑی سو دعا کرو دل سے
ظہورِ یوسفِ کنعانِ فاطمہ کے لئے
 
رضائے فاطمہ زہرا بہت ضروری ہے
فدک کے غاصبو خوشنودئ خدا کے لیے
 
حدیثِ قدسٸ لولاک کی صدا آئی
بنائی حق نے یہ دنیا ہی سیَّدہ کے لئے
 
کرو تلاوتِ قرآن مدحتِ زہرا۔۔۔۔۔۔
ہے ایک نسخہ یہ ایمان کی جِلا کے لئے
 
بتانے کے لئے بیٹی کی منزلت کیا ہے
رسول اٹھتے ہیں تعظیمِ فاطمہ کے لئے
 
اسی گھڑی ہی یہ دنیا تباہ ہو جاتی
 بتول ہاتھ اٹھاتی جو بد دعا کے لئے
 
تمہاری خاکِ کفِ پا ہے سرمہء چشماں
جنابِ مریم و سارا اور حاجرہ کے لئے
 
جواب دے دیا زہرہ نے خواستگاروں کو
فقط علی ہی مناسب ہے عالیہ کے لئے
 
دیا ہے خون بھی زہرا نے اور روٹی بھی
بقائے دیں کے لئے اور بے نوا کے لئے
 
تمہاری راہ میں پلکیں بچھائے بیٹھا ہوں
کہ آ اے یوسفِ زہرا تو اب خدا کے لئے
 
اے نوری لہجہٕ قرآن میں کلام کیا
وہ جس نے بوسے درِ پاکِ راضِیَہ کے لئے
 
 
محمد ابراہیم نوری پاکستان
[18/02, 1:21 p.m.] محمدابراہیم نوری: طرحی مصرع:
 ادب سے انبیاء لیتے ہیں نام زہرا کا
 
کلام: محمد ابراہیم نوری
۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 18 June 20 ، 14:30
محمد ابراہیم نوری نوری
Thursday, 18 June 2020، 02:27 PM

جشن زہرا کا اہتمام کرو

طرحی کلام
 مصرع طرحی:جشن زہرا کا احترام کرو
مقام:شہرک مہدیہ قم 1 مارچ 2019

زیب_ لب فاطمہ کا نام کرو
یہ عبادت بھی صبح و شام کرو

شاد قلب_ شہ انام کرو
جشن _زہرا کا اہتمام کرو

خود پہ اے شاعر در زہرا
تذکرہ غیر کا حرام کرو

دفتر شاعران زہرا میں
 آو اور آ کے ثبت نام کرو

 لازمہ ہے یہ کل سے الفت کا
جز کا بھی  دل سے احترام کرو

اہل سنت تمہارا مسلک ہے
تم تو زہرا کا احترام کرو

چاند زہرا کا یاد آئے گا
جب بھی ذکر مہ صیام کرو

مسکرا کر کہا یہ اصغر نے
جینا دشمن کا یوں حرام کرو

 خود کو کربوبلائی تب کہنا
جب خلاف ستم قیام کرو

آ کے دنیا سے  یوسف  زہرا
قصہ ظالم کا اب  تمام کرو

جس نے زہرا کا دل دکھایا تھا
اس پے لعنت ہی صبح و شام کرو

محترم ہونا چاہتے ہو اگر
بنت احمد کا احترام کرو

نصرت بنت فاطمہ کے لئے
 شام جانے کا انتظام کرو

تم بھی ہو جاو گے حبیب خدا
دل سے بس طاعت امام کرو

گر بلال نبی کے عاشق ہو
تم نہ تحقیر سیاہ فام کرو

عشق زہرا کا یہ تقاضا ہے
پیروی انکی گام گام کرو کرو

بزم کوثر سجی ہے اے ساقی
سو عطا میکشوں کو جام کرو

شہر قم میں تری اقامت ہے
شکر منعم کا گام گام کرو

دامن وقت تنگ ہے نوری 
اپنا بس مختصر کلام کرو

کلام محمد ابراہیم نوری
 

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 18 June 20 ، 14:27
محمد ابراہیم نوری نوری
Thursday, 18 June 2020، 02:21 PM

علی اکبر شبیہ پیامبر ص

 
علی اکبرع
علی اکبر شبیہ مصطفی ہے
یہ آوصاف نبی کا آئینہ ہے
 
جہاں میں آج جو پیدا ہوا ہے
وہ نور چشم شاہ کربلا ہے
 
میرے لب چوم لو آکر فرشتو
زباں پر نام آکبر کا سجا ہے
 
 گلستان امامت میں اے لوگو
 وہ دیکھو تو گل لیلی کھلا ہے۔۔
 
مہ شعباں کی گیارہ کو جہاں میں
علی کا ایک پوتا آگیا ہے۔۔۔۔۔۔۔
 
پئے گا وہ وہاں جام شفاعت
یہاں جو راہ اکبر پر چلا ہے
 
جسے کہتے ہیں یوسف کربلا کا
میرے لب پر اسی کا تذکرہ ہے
 
صدا تکبیر کی آئی آذاں سے
علی اکبر میری وجہ بقا ہے
 
ثنا اکبر کی کرتے کرتے نوری
زمیں سے آسمان پر آگیا ہے
 
 
کلام ابراہیم نوری
 
 
 
 
 
 
 

:

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 18 June 20 ، 14:21
محمد ابراہیم نوری نوری
Wednesday, 17 June 2020، 12:41 PM

فرزند عسکری ع

بسم اللہ الرحمن الرحیم
اللھم صل علی محمد و آل محمد و عجل فرجھم
 
 
   "1"       منقبت یوسف زہرا ع
 
حقیقت  میں اثر  ہے کورئ
 چشم بصیرت کا...
یقیں شیطاں کا ہے، قائل نہیں مھدی کی غیبت کا..
 
ہو ے اشعار نازل ذھن پر الہام  کی صورت..
قصیدہ جب کھبی لکھا ھے اھل بیت عصمت کا...
 
ہماری جنتیں قم کربلا مشہد نجف کعبہ 
ہمارا دلہو کیوں مشتاق اب دیدار جنت کا
 
 
گلستان نبی میں اس گل نرگس کی آمد ہے..
جو ابن عسکری ہے اور خاتم ہے امامت کا...
 
امام عصر کی جس نے نہ کیبہو معرفت حاصل
یقینا مستحق ہوگا وہ مرگ جاہلیت کا
 
امام عصر کا ہرگز سپاہی ہو نھیں سکتا..
نہ ہو جسکو پتہ کچھ بھی نصاب مھدویت کا..
 
وہ  ظاہر  ہونگے غیبت  سے  علم  عباس کا لے کر...
بچھائیں گے مصلی، سطح دریا پر عبادت کا....
 
عریضہ کاغذی کشتی کی   صورت لکھ کے بھیجا ہے....
امام منتظر، ہوں منتظر چشم عنایت کا...
 
حدیث فیکم الثقلین یہ آواز دیتی ہے...
رھے گا ذکر قائم حشر  تک قرآن و عترت کا...
 
خمینی، خامنہ ای، اور
 نصراللہ بنتے ہیں. ..
جو اپناتے ہیں رستہ یوسف زہرا کی طاعت کا....
 
عریضہ لکھ رہا ہوں میں تقاضاے محبت ھے...
میرے مولا کو گرچہ سب پتہ ھے دل کی حالت کا....
 
اگر شیطان بہکاتا ھے انساں کو پس_پرہ...
 کوئی ہادی  ہو پردے میں تقاضا ھے عدالت کا.....
 
 نبی کی آل کا دامن سدا تھامے رھو نوری....
یھی  ساماں ھے بخشش کا وسیلہ ھے شفاعت کا......
 
 
محمد ابراہیم نوری
09360903756 موبائل
 
 
    "2"          فرزند عسکری ع امام مہدی ع
 
قسم  خدا کی ہمارے دل  میں اسی کی   الفت بسی  ہوئی  ہے۔۔۔
اسی کی چاہت  ہی کے دیے سے  تو حجرہء دل میں روشنی ہے۔۔
 
سنا ہے جب سے یہ آنے والا تو نازش حسن یوسفی ہے
خوشی سے اسلام کی زلیخہ کی آنکھ میں آگئ نمی ہے
 
 جو وجہ ایجاد روز و شب ہے،قصیدہ جسکا کتاب رب ہے 
اسی سے منسوب یہ قلم ہے،  اسی کی خاطر یہ شاعری ہے
 
 
 ثنائے مہدی میں، میں یہاں پر قلم سے اشعار لکھ رہا ہوں
وہاں عمارت ملک کے ہاتھوں جناں میں تعمیر ہو رہی ہے
 
 
 وہ جس کی خوشبو سے نیم شعباں کو  سارا عالم مہک رہا ہے۔۔
کھلا ہے جو نرگسی چمن میں وہ گل تو یاس محمدی ہے
 
 
 حدیث معصوم سے عیاں ہے جو غیب میں میر کارواں ہے
قسم خدا کی یہ ساری دنیا اسی کے دم سے بچی ہوئی ہے
 
 جو آتے دیکھا ہے آنے والے کو ساتھ علم کتاب لے کر
 ہر ایک آیت کتاب رب کی بصد خوشی آج کھل اٹھی ہے
 
ہے نام مھدئ دین جس کا ہے ہم لقب جو رسول حق کا
جہاں میں آمد ہوئی ہے اسکی  جو نور چشمان عسکری ہے
 
ہے شمس سے دوستی کا دعوی تو اسکی کرنوں سے  کیوں عداوت۔۔؟
 نہیں ہے عاشق  وہ مصطفی کا جسے بھی عترت سے دشمنی ہے۔۔
 
 ذرا سی چشم کرم ہو مولا حدیث دل کا جواب دینا
ہر ایک روداد، دل کی ہم نے عریضہ لکھ کر بیان کی ہے
 
ادا کرو سجدہ تشکر خلوص دل سے قدم قدم پر
کہ مدح آل بنی سے  عزت تجھے اے نوری بہت ملی ہے
 
 
محمد ابراہیم نوری
09360903756 تلفن ہمراہ
۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 17 June 20 ، 12:41
محمد ابراہیم نوری نوری
Tuesday, 16 June 2020، 01:41 PM

کربوبلائے زینب س

زینب ع

ہوگئی مجھ پہ سوا چشم عطائے زینب
 میرےہونٹوں پہ بھی جاری ہے ثنائے زینب

 

اس سے راضی ہے خدا جس سے بھی راضی بی بی
مرضیء رب کی ہے میزان رضائے زینب

 

 کربلا  کر بو بلا  تیری  بقا  کی  خاطر
ہاں ضروری تھی بہت کرب و بلائے زینب

 

 آج  بھی کربوبلا  سے  یہ صدا آتی ہے
دین  اسلام  ہے  ممنون  ردائے  زینب

 

بے  ردا  زینب  کبری  کو  خدارا  نہ کہو
کیا  نہیں  چادر  تطہیر  ردائے  زینب؟

 

شام و کوفہ کی فصیلوں نے گواہی دی ہے
ظلم پہ آج بھی حاکم ہے صدائے زینب
 
مصلحت تھی یہ خدا کی جو نہیں معصومہ
ورنہ دیکھی نہ سنی کوئی خطائے زینب؟

 

شکر و اخلاص و وفا،صبر و شجاعت،ہمت
کربلا میں تھے یہی نوری عصائے زینب

محمد ابراہیم نوری۔

 

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 16 June 20 ، 13:41
محمد ابراہیم نوری نوری