نوری شعر و سخن

آثار و افکار محمد ابراہیم نوری

نوری شعر و سخن

آثار و افکار محمد ابراہیم نوری

طبقه بندی موضوعی
Wednesday, 17 June 2020، 12:41 PM

فرزند عسکری ع

بسم اللہ الرحمن الرحیم
اللھم صل علی محمد و آل محمد و عجل فرجھم
 
 
   "1"       منقبت یوسف زہرا ع
 
حقیقت  میں اثر  ہے کورئ
 چشم بصیرت کا...
یقیں شیطاں کا ہے، قائل نہیں مھدی کی غیبت کا..
 
ہو ے اشعار نازل ذھن پر الہام  کی صورت..
قصیدہ جب کھبی لکھا ھے اھل بیت عصمت کا...
 
ہماری جنتیں قم کربلا مشہد نجف کعبہ 
ہمارا دلہو کیوں مشتاق اب دیدار جنت کا
 
 
گلستان نبی میں اس گل نرگس کی آمد ہے..
جو ابن عسکری ہے اور خاتم ہے امامت کا...
 
امام عصر کی جس نے نہ کیبہو معرفت حاصل
یقینا مستحق ہوگا وہ مرگ جاہلیت کا
 
امام عصر کا ہرگز سپاہی ہو نھیں سکتا..
نہ ہو جسکو پتہ کچھ بھی نصاب مھدویت کا..
 
وہ  ظاہر  ہونگے غیبت  سے  علم  عباس کا لے کر...
بچھائیں گے مصلی، سطح دریا پر عبادت کا....
 
عریضہ کاغذی کشتی کی   صورت لکھ کے بھیجا ہے....
امام منتظر، ہوں منتظر چشم عنایت کا...
 
حدیث فیکم الثقلین یہ آواز دیتی ہے...
رھے گا ذکر قائم حشر  تک قرآن و عترت کا...
 
خمینی، خامنہ ای، اور
 نصراللہ بنتے ہیں. ..
جو اپناتے ہیں رستہ یوسف زہرا کی طاعت کا....
 
عریضہ لکھ رہا ہوں میں تقاضاے محبت ھے...
میرے مولا کو گرچہ سب پتہ ھے دل کی حالت کا....
 
اگر شیطان بہکاتا ھے انساں کو پس_پرہ...
 کوئی ہادی  ہو پردے میں تقاضا ھے عدالت کا.....
 
 نبی کی آل کا دامن سدا تھامے رھو نوری....
یھی  ساماں ھے بخشش کا وسیلہ ھے شفاعت کا......
 
 
محمد ابراہیم نوری
09360903756 موبائل
 
 
    "2"          فرزند عسکری ع امام مہدی ع
 
قسم  خدا کی ہمارے دل  میں اسی کی   الفت بسی  ہوئی  ہے۔۔۔
اسی کی چاہت  ہی کے دیے سے  تو حجرہء دل میں روشنی ہے۔۔
 
سنا ہے جب سے یہ آنے والا تو نازش حسن یوسفی ہے
خوشی سے اسلام کی زلیخہ کی آنکھ میں آگئ نمی ہے
 
 جو وجہ ایجاد روز و شب ہے،قصیدہ جسکا کتاب رب ہے 
اسی سے منسوب یہ قلم ہے،  اسی کی خاطر یہ شاعری ہے
 
 
 ثنائے مہدی میں، میں یہاں پر قلم سے اشعار لکھ رہا ہوں
وہاں عمارت ملک کے ہاتھوں جناں میں تعمیر ہو رہی ہے
 
 
 وہ جس کی خوشبو سے نیم شعباں کو  سارا عالم مہک رہا ہے۔۔
کھلا ہے جو نرگسی چمن میں وہ گل تو یاس محمدی ہے
 
 
 حدیث معصوم سے عیاں ہے جو غیب میں میر کارواں ہے
قسم خدا کی یہ ساری دنیا اسی کے دم سے بچی ہوئی ہے
 
 جو آتے دیکھا ہے آنے والے کو ساتھ علم کتاب لے کر
 ہر ایک آیت کتاب رب کی بصد خوشی آج کھل اٹھی ہے
 
ہے نام مھدئ دین جس کا ہے ہم لقب جو رسول حق کا
جہاں میں آمد ہوئی ہے اسکی  جو نور چشمان عسکری ہے
 
ہے شمس سے دوستی کا دعوی تو اسکی کرنوں سے  کیوں عداوت۔۔؟
 نہیں ہے عاشق  وہ مصطفی کا جسے بھی عترت سے دشمنی ہے۔۔
 
 ذرا سی چشم کرم ہو مولا حدیث دل کا جواب دینا
ہر ایک روداد، دل کی ہم نے عریضہ لکھ کر بیان کی ہے
 
ادا کرو سجدہ تشکر خلوص دل سے قدم قدم پر
کہ مدح آل بنی سے  عزت تجھے اے نوری بہت ملی ہے
 
 
محمد ابراہیم نوری
09360903756 تلفن ہمراہ
موافقین ۰ مخالفین ۰ 20/06/17
محمد ابراہیم نوری نوری

نظرات (۰)

هیچ نظری هنوز ثبت نشده است

ارسال نظر

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی