Thursday, 28 October 2021، 04:02 PM
نعت رسول مقبول ص
نعت رسول ص
گویا وہ انگوٹھی میں نگینہ نہیں رکھتا
دل میں جو بشرحب مدینہ نہیں رکھتا
جس ماہ میں پیدا ہوئے محبوب دو عالم
اس جیسا شرف کوئی مہینہ نہیں رکھتا
وہ جسکی نگاہوں میں نہیں اسوہ نبی کا
وہ زندگی جینے کا قرینہ نہیں رکھتا
سینے میں ہے دل، دل میں ہے عشق شہہ بطحا
خالی کبھی گوہر سےمیں سینہ نہیں رکھتا
دنیا میں محمد کا گھرانہ ہی جدا ہے
لچپال گھرانہ ہے محمد کا گھرانہ
ہاں رکھتا ہے ہونٹوں پہ کبھی نہ نہیں رکھتا
خورشید رسالت سے جودل ہوگا منور
خورشید کی کرنوں سے وہ کینہ نہیں رکھتا
ہو جائے گا غرقاب مثال پسر نوح
طوفاں میں جو احمد سا سفینہ نہیں رکھتا
معراج نبوت پہ یقیں کر نہیں سکتا
سینے میں جو نوری دل بینا نہیں رکھتا
محمد ابراہیم نوری ۔۔۔۔