نوری شعر و سخن

آثار و افکار محمد ابراہیم نوری

نوری شعر و سخن

آثار و افکار محمد ابراہیم نوری

طبقه بندی موضوعی

۶۱ مطلب در ژوئن ۲۰۲۰ ثبت شده است

Monday, 15 June 2020، 07:16 PM

غزل 6

تازہ غزل

تصور میں پھر کوئی آنے لگا ہے
مجھے یاد، ماضی دلانے لگا ہے

تجھے دل سے میں نے بھلایا ہی کب تھا
جو تو اس قدر یاد آنے لگا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔

خوشی سے کبھی جاں چھرکتا تھا ہم پر
وہی ہم سے اب جاں چھڑانے لگا پے

کوئی قید زنداں سے آزاد ہوکر
قفس سے پرندے اڑانے لگا ہے

ہے گھر میں وہی اب نگاہوں کا مرکز
جو دو چار پیسے کمانے لگا ہے

مری شعر گوئی کا تھا جو مخالف
مری ہی غزل گنگنانے لگا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ہوائے اجل شہر میں چل رہی ہے
سو سب کو خدا یاد آنے لگا ہے

بچھاتا تھا جو میری راہوں میں پلکیں
وہ رستے میں کانٹے بچھانے لگا ہے۔۔۔

کوئی اب  مرے گھر میں آتا نہیں ہے
کہ جب سے تو گھر آنے جانے لگا ہے

سر خیمہء جاں اجالے کی خاطر 
سنا ہے کوئی دل جلانے لگا ہے

ترے ساتھ گزرا جو اک پل خوشی کا
وہ لمحہ مجھے اب رلانے لگا ہے

اگر دیکھ لے کوئی تو کیا کہے گا
تو نوری یوں ہی مسکرانے لگا ہے


محمد ابراہیم نوری

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 15 June 20 ، 19:16
محمد ابراہیم نوری نوری
Monday, 15 June 2020، 07:11 PM

مدح امام حسن ع

مدح امام حسن مجتبی ع

مجھ پر یہ خاص چشمِ عنایت حسن کی ہے..
میرے لبوں پہ آج جو مدحت حسن کی ہے

خورشید روز حشر کی حدت کا خوف نئیں
سر پر ہمارے چادر رحمت حسن کی ہے

عظمت مہ صیام کی دو بالا کیوں نہ ہو
ماہ صیام میں جو ولادت حسن کی ہے

آئینہء صفات محمد حسن کی ذات
یعنی نبی کی نعت یہ مدحت حسن کی ہے

سچ ہے کہ ایسے شخص کا مجھول ہے نسب...
لوگو وہ جسکے دل میں عداوت حسن کی ہے....

مولا حسن بھی سیّدِ شُبّانِ خلد ہیں 
نہر لبن حسن کی ہے جنت حسن کی ہے....

کربوبلا میں حضرتِ قاسم کی شکْل میں..
اہلِ نظر یہ کہتے ہیں شرکت حسن ہے....

جس سے ملا  جہاں کو قرینہ حیات کا...
وہ مشعل حیات بھی  سیرت حسن کی ہے...  
  
آواز دے رہا ہے یہی سفرہء حسن
مشہورِ کائنات ضیافت حسن کی ہے

کرتے ہیں جس پہ شام وسحر رشک کل ملک
کچھ ایسی شاندار عبادت حسن کی ہے

میرا موالیان حسن سے ہے یہ سوال
پیش نگاہ کیا رہ طاعت حسن کی ہے؟

تیغِ قلم  سے وار  کیا میرِ  شام پر
اللہ رے کیا فہم و فراست حسن کی ہے  

سمجھو کہ اس نے اجر رسالت ادا کیا
نوری وہ جس کے دل میں مودت حسن کی ہے

کلام : محمد ابراہیم نوری

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 15 June 20 ، 19:11
محمد ابراہیم نوری نوری
Monday, 15 June 2020، 07:06 PM

غزل 5

تازہ غزل

جس طرف تیرا نقش پا ہی نہیں
یہ قدم اس طرف اٹھا ہی نہیں

وہ چلا پے تلاش منزل میں
راستے کا جسے پتہ ہی نہیں

جو مخالف ہوا سے بجھ جائے
میرے نزدیک وہ دیا ہی نہیں

فکر حفظ وطن نہ ہو جسکو
وہ ملازم تو  ہے سپاہی نہیں

جسکی تعبیر غیر ممکن ہو
خواب ایسا میں دیکھتا ہی نہیں

بغص آل نبی ہے ایسا مرض
جسکی دنیا میں کچھ دوا ہی نہیں

ایک جھوٹے نے سچ کہا اک دن
جب میں سچا تھا کچھ ملا ہی نہیں

رنج و غم کے بنا جو مل جائے
اس خوشی کا کوئی مزا ہی نہیں

پیش حق جس نے سر جھکایا تھا
 اسکا سر پھر کہیں جھکا ہی نہیں

جسکی خاطر میں بن سنورتا ہوں
میری جانب وہ دیکھتا ہی نہیں

 روٹی کپڑا،مکان سے ہٹ کر
نوری کچھ اور سوچتا ہی نہیں

محمد ابراہیم نوری۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 15 June 20 ، 19:06
محمد ابراہیم نوری نوری

"سارا کا فخر نازش مریم ہیں فاطمہ"
طرحی مشاعرہ 
حسینیہ امام صادق ع قم
منجانب طلاب ہند مقیم قم


الطاف ہم پہ تیرے جو پیہم ہیں فاطمہ
تیری ثنا میں لب کشا پھر ہم ہیں فاطمہ

بنت جناب مرسل اعظم ہیں فاطمہ
شہکار دست خالق عالم ہیں فاطمہ

اللہ رے کس درجہ مکرم ہیں فاطمہ
اسرار کبریا کی ہاں محرم ہیں فاطمہ

آمد ہے بنت شاہ رسولاں کی اس لئے
رقصاں بصد خوشی سبھی عالم فاطمہ ہیں

آئینہء خدیجہ بھی عکس رسول  بھی۔۔۔
ماں باپ کی صفات کا سنگم ہیں فاطمہ

ام ابیھا،ام آ ئمہ ہیں اس لئے۔۔۔۔
سارا کا فخر نازش مریم ہیں فاطمہ

آواز دے رہی ہے ہیں یہ قرآں کی آیتیں
وجہ قبول توبہء آدم ہیں فاطمہ۔۔۔۔۔۔۔

حق اور  دفاع امر لایت کے واسطے
عالی ہمم اور  عالی مصمم ہیں فاطمہ

حیران ہیں بہت بن مریم یہ دیکھ کر
زخم دل رسول کا مرہم ہیں فاطمہ

کھائیں علی نے نان جویں تیرے ہاتھ کی
بازو علی کے اس لئے محکم ہیں فاطمہ 

تشنہ لبئ شاہ شہیداں کی یاد میں
جاری ہماری آنکھوں سے زمزم ہیں فاطمہ

تیرے پسر کے پیچھے پڑھیں تاکہ وہ نماز
صدیوں سے منتظر بن مریم ہیں فاطمہ

جن کے ستم سے آنکھیں تری نم ہیں فاطمہ
 وہ سب کے سب غذائے جھنم ہیں فاطمہ
 
جب سے جوار فاطمہء قم نصیب ہے
ایسا لگا کہ تیرے قریں ہم ہیں فاطمہ

جس طرح شب قدر و الم لام میم ہیں
یوں ماورائے فکر دو عالم ہیں فاطمہ

بے شک وہ جنکےنوری معلم رسول پیں
وہ منفرد جہاں میں معلم ہیں فاطمہ

محمد ابراہیم نوری

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 15 June 20 ، 19:03
محمد ابراہیم نوری نوری
Monday, 15 June 2020، 07:02 PM

یہ کس کا شاہکار حدیث کسا بنی

 "یہ کس کا شاہکار حدیث کسا بنی"

طرحی مشاعرہ، بیت احتشام جونپوری
25 جمادی الثانی 2020 

 

حق کی کھلی پکار حدیث کسا بنی
گوش عدو پہ بار حدیث کسا بنی

 

یہ کس کا شاہکار حدیث کسا بنی
معصوم کا حصار حدیث کسا بنی

 

اہل ولا کے واسطے تسکین روح ہے
بہر عدو بخار حدیث کسا بنی

 

جسم و دل رسول معظم کے واسطے
صد باعث قرار حدیث کسا بنی

 

چشم محب آل کی ٹھنڈک کا یہ سبب
چشم عدو کا خار حدیث کسا بنی

 

افراد_ اہل_ بیت کی تشخیص کے لئے
اعلان_ کردگار حدیث کسا بنی

 

جب بھی ہوا شکار، غم روزگار کا
تب میری غمگسار حدیث کسا بنی

 

تھی کس کی ذات نقطہء پرکار پنجتن؟
تفسیر_ شاندار حدیث کسا بنی۔۔۔۔۔۔


محمد ابراہیم نوری

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 15 June 20 ، 19:02
محمد ابراہیم نوری نوری