نوری شعر و سخن

آثار و افکار محمد ابراہیم نوری

نوری شعر و سخن

آثار و افکار محمد ابراہیم نوری

طبقه بندی موضوعی

۶۱ مطلب در ژوئن ۲۰۲۰ ثبت شده است

Tuesday, 16 June 2020، 01:17 PM

جناب زینب س

طرحی مشاعرہ
حسینہ امام صادق قم
10 جنوری 2019
کلام :محمد ابراہیم نوری

*ثانیہ زہرا جناب زینب کبری*

پیام کرب و بلا کا سنا گئی زینب
جہاں میں فرش عزا کا بچھا گئی زینب

بپا ہے جشن ولادت علی کے آنگن میں
ہیں شاد فاطمہ زہرا کہ آگئی زینب

وہ جس کے نام سے کل انبیاء لرزتے تھے
خوشی سے جانب کرب و بلا گئی زینب

تمھارا نام ہی لکھا تھا میں نے کاغذ پر
نمی سی کیوں میری آنکھوں میں آگئی زینب۔۔

پس حسین حرم کی مدافعہ بن کر
چراغ خون شہیداں جلا گئی زینب

الٹ کے رکھ دیا تخت یذید خطبوں سے
علی کیشان خطابت دکھا گئی زینب

اٹھا نہ پائے گا پھر سر کوئی یذید صفت۔۔
یذیدیت کے پرخچے اڑا گئی زینب

امام وقت کے مقصد کی پاسباں بن کر
کل انبیا کی وراثت بچاگئی زینب۔۔۔۔۔

مثال خطبہء مادر تھا خطبہء دختر
نقاب چھرہء باطل اٹھا گئئ زینب

بتا رہے ہیں جہاں کو مدفعان حرم
ہمارا سویا مقدر جگا گئی زینب۔۔۔

خدا کے شیر کی بیٹی تھی اس لئے نوری۔۔
جہاں کو درس شجاعت سکھا گئی زینب۔۔

کلام ابراہیم نوری

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 16 June 20 ، 13:17
محمد ابراہیم نوری نوری
Tuesday, 16 June 2020، 01:14 PM

مدحت زہرا س

ہوا جو مجھ پہ کرم بے حساب زہرا کا
رقم ہوا یہ قصیدہ جناب زہرا کا۔۔۔۔

قصیدہ ہے یہ خدا کی کتاب زہرا کا
قصیدہ خواں ہے رسالتمآب زہرا کا

گواہی دے رہی تایخ صنف نسواں کی
فقط ہے ام ابیھا خطاب زہرا کا

خدا کے دین کی کشتی کے نا خدا ٹھہرے
جنہوں نے نوش کیا شیر ناب زہرا کا

جہاں میں ہمسر فضہ ہی جب نہیں ملتی
کہاں سے ڈھونڈ کے لاوں جواب زہرا

زمیں پہ نجم فلک بس یہی خبر لایا
نہ دیکھے خواب کوئی شیخ و شاب زہرا کا

یہی ہے حکم خداوند فاطمہ و علی
کہ زوج ہوگا فقط بوتراب زہرا کا

کہا یہ مریم و سارا نے ایک دوجے سے
کہیں مثال نہ کوئی جواب زہرا کا

حسن،حسین جو کامل کتاب ناطق ہیں
تو نام کیوں نہ ہو ام الکتاب زہرا کا

فدک کا ذکر کرو خطبہء فدک پڑھ کر
کہ ہوگا یوں بھی عدوبے نقاب زہرا کا

ضرور کہتا مسلمان و امتی تجھ کو
ترا سلام جو پاتا جواب زہرا کا

وہ آرہا ہے پئے انتقام خون حسین
ہے نور عین جو پشت حجاب زہرا کا

بہت ہی رہ گئے حیران مریم و عیسی
جو دیکھا سلسلہء انتساب زہرا کا

اسے غدیری لغت میں لعین کہتے ہیں
کیا وہ جس نے فدک اغتصاب زہرا کا

نہ ہوگی کیسے ضیابار ارض کربوبلا
ہے محو جواب جو یاں آفتاب زہرا کا

اگر ہے جام شفاعت کی چاہ اے نوری
تو تھام دامن عصمت مآب زہرا کا
 

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 16 June 20 ، 13:14
محمد ابراہیم نوری نوری
Tuesday, 16 June 2020، 01:10 PM

فاطمہ زہرا ع

شہہ لولاک کی آنکھوں کا تارا فاطمہ زہرا۔۔
بشر کی شکل و صورت میں ہے حورا فاطمہ زہرا۔۔

کنیت کر رہی ام الائمہ کی یہی روشن۔۔
تیری گودی اماموں کا ادارہ فاطمہ زہرا۔۔

حدیث بضعتہ منی گواہی دے رہی اب تک۔۔
محمد مصطفی کے دل کا پارہ فاطمہ زہرا۔۔۔

تمھاری دیکھ کر شان سخاوت رب اکبر نے۔۔
کہ سورہ دہر کا پورا اتارا فاطمہ زہرا۔۔۔۔

ارے او نا سمجھ غاصب اگر تو مانگ ہی لیتا۔۔
فدک دیتا تجھے سارے کا سارا فاطمہ زہرا۔۔۔

اتر کر تیری چوکھٹ پر کہا تھا یہ ستارے نے۔۔
بنا تیرے علی بھی ہے ادھورا فاطمہ زہرا۔۔

رضی اللہ کی اسکو سند مل ہی نہیں سکتی۔۔۔
دکھایا جس نے بھی گر دل تمھارا فاطمہ زہرا۔۔۔

خدا سھ گفتگو اور مشورے کا اک ذریعہ ہے۔۔
تیری تسبیح کا ہی استخارہ فاطمہ زہرا۔۔

ستایا مصطفی کو جب بھی احساس یتیمی نے۔۔
تجھے ام ابیھا ہی پکارا فاطمہ زہرا۔۔

پدر ہے شافع محشر تو خود بانوئے محشر ہے۔۔۔
شفاعت کرنا نوری کی خدارا فاطمہ زہرا۔۔
کلام: محمد ابراہیم

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 16 June 20 ، 13:10
محمد ابراہیم نوری نوری
Tuesday, 16 June 2020، 01:03 PM

نام زہرا کا

طرحی مصرع:
ادب سے انبیاء لیتے ہیں نام زہرا کا

کلام: محمد ابراہیم نوری

قصیدہ کیا لکھے مجھ سا غلام زہرا کا۔۔
قصیدہ گو ہے رسول انام زہرا کا۔۔

ہے آشکار اسی سے مقام زہرا کا۔۔
ادب سے انبیاء لیتے ہیں نام زہرا کا۔۔

رقم قلم سے نہ ہوتا کوئی بھی حرف ثنا۔۔
نہ ہوتا ہم پہ جو لطف مدام زہرا کا۔۔

عطا ہو رزق سخن ہر گھڑی مجھے یا رب ۔۔
کہ ذکر کر سکوں میں صبح و شام زہرا کا۔۔

وہ دو جہاں میں علیہ السلام ہو جائے۔۔
وہ جس کے حق میں ہو آیا سلام زہرا کا۔۔

نگاہ اہل ادب میں وہ بے ادب ہوگا۔۔
بنا وضو کے جو لیتا ہے نام زہرا کا۔۔

بھلائے بیٹھی ہے امت رسول کی سنت۔۔
کیا نبی نے تھا صد احترام زہرا کا۔۔

فلک سے آتے تھے اہل فلک زمین تلک۔۔
انہیں پسند تھا بے حد طعام زہرا کا۔۔

وہ اجنبی کو نہ ہی اجنبی اسے دیکھے۔۔
برائے صنف نساء ہے پیام زہرا کا۔۔

وہ انقلاب خمینی ہو یا قیام حسین۔۔
حقیقتا ہے یہ دونوں قیام زہرا کا۔۔

اتر کے سورہء کوثر نے کر دیا ثابت۔۔
جواب طعنہء ابتر ہے نام زہرا کا۔۔

پئے امام زمانہ ہے اسوہء کامل۔۔
قسم خدا کی ہر اک نقش گام زہرا کا۔۔

امام بارہ پہ حجت ہیں بنت شاہ اممم۔۔
اسی سے جان لو عالی مقام زہرا کا۔۔

ہے خاک کربوبلا اس لئے بھی خاک شفا۔۔
کہ خون اس میں ہوا انضمام زہرا کا۔۔

بشکل قائم آل نبی زمانے میں۔۔
ہے جاری آج بھی فیضان عام زہرا کا۔۔

پئے حصول شفاعت یہ شرط ہے نوری۔۔
مثال حر تو بھی دامن، لے تھام زہرا کا۔۔

کلام محمد ابراہیم نوری

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 16 June 20 ، 13:03
محمد ابراہیم نوری نوری
Tuesday, 16 June 2020، 12:57 PM

زہرا

دختر شاہ مرسلیں زہرا
مظہر صادق و امیں زہرا

تیرے مدحت گروں میں ہے شامل
خود ہی خلاق عالمیں زہرا۔۔

تیری خاطر بنے ہیں رب کی قسم
یہ زماں اور یہ زمیں زہرا۔

اس سے راضی خدا نہیں ہوگا
جس سے راضی اگر نہیں زہرا

مادر محسن و حسین و حسن
ہوگی خود کس قدر حسیں زہرا۔

اور دنیا میں کوئی ہے ہی نہیں
ہے فقط ام مومنیں زہرا

تیری اولاد سے خدا کی قسم
پر ہے ہر گوشہء زمیں زہرا۔۔

بنت کاظم کا دیکھ کر روضہ
یوں لگا ہے یہیں کہیں زہرا۔۔

علم_ آیندہ کا سمندر ہے
یہ ترا مصحف مبیں زہرا

شہہ کی مجلس جھاں بھی برپا پے۔۔
واں پہ جاتی ہے بالیقیں زہرا۔۔

تیری چوکھٹ پہ حاضری کے لئے۔۔
خم ہے نوری کی پھر جبیں زہرا۔۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 16 June 20 ، 12:57
محمد ابراہیم نوری نوری