طرحی مشاعرہ
حسینہ امام صادق قم
10 جنوری 2019
کلام :محمد ابراہیم نوری
*ثانیہ زہرا جناب زینب کبری*
پیام کرب و بلا کا سنا گئی زینب
جہاں میں فرش عزا کا بچھا گئی زینب
بپا ہے جشن ولادت علی کے آنگن میں
ہیں شاد فاطمہ زہرا کہ آگئی زینب
وہ جس کے نام سے کل انبیاء لرزتے تھے
خوشی سے جانب کرب و بلا گئی زینب
تمھارا نام ہی لکھا تھا میں نے کاغذ پر
نمی سی کیوں میری آنکھوں میں آگئی زینب۔۔
پس حسین حرم کی مدافعہ بن کر
چراغ خون شہیداں جلا گئی زینب
الٹ کے رکھ دیا تخت یذید خطبوں سے
علی کیشان خطابت دکھا گئی زینب
اٹھا نہ پائے گا پھر سر کوئی یذید صفت۔۔
یذیدیت کے پرخچے اڑا گئی زینب
امام وقت کے مقصد کی پاسباں بن کر
کل انبیا کی وراثت بچاگئی زینب۔۔۔۔۔
مثال خطبہء مادر تھا خطبہء دختر
نقاب چھرہء باطل اٹھا گئئ زینب
بتا رہے ہیں جہاں کو مدفعان حرم
ہمارا سویا مقدر جگا گئی زینب۔۔۔
خدا کے شیر کی بیٹی تھی اس لئے نوری۔۔
جہاں کو درس شجاعت سکھا گئی زینب۔۔
کلام ابراہیم نوری