Tuesday, 23 June 2020، 05:16 PM
کریمہء اہلبیت ع
مدح کریمہء اہلیبیت ع
مہرباں مجھ پر نہایت کاتب تقدیر ہے ۔۔۔۔۔۔
شہر معصومہ میں مجھ سا صاحب تقصیر ہے
بنت کاظم کی ثنا کا حق ادا کیسے کروں
مدح معصومہ سے عاجز جب میری تفکیر ہے
متصل تیرے حرم سے ہے خیابان ارم۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ اشارہ ہے کہ کل جنت تری جاگیر ہے
بالیقیں ہے زائر معصومہء قم جنتی۔۔۔۔
تیرے روضے کی فصیلوں پر یہی تحریر ہے
قوت_ گویائی ملتی ہے اسے،جو چوم لے
جالیوں میں تیرے روضے کی عجب تاثیر ہے
بھائی کی الفت میں آئی از مدینہ تا بہ قم
کس قدر ہمدرد، شاہ طوس کی ہمشیر ہے۔۔۔
ہے وہی الفت رضا،اخت الرضا کے میاں
جو محبت درمیان زینب و شبیر ہے
منقبت اخت الرضا کی دم بدم لکھتے رہو
بہر تحصیل جناں آسان یہ تدبیر ہے
تیرے روضے کے قریں احساس نوری کو ہوا
سامنے جیسے ضریح مادر شبیر ہے
محمد ابراہیم نوری
20/06/23