نوری شعر و سخن

آثار و افکار محمد ابراہیم نوری

نوری شعر و سخن

آثار و افکار محمد ابراہیم نوری

طبقه بندی موضوعی
Thursday, 28 October 2021، 03:51 PM

نعت(طرحی)

نعت رسول مقبول  ص 
 
سب امتئ  شاہ امم دیکھ رہے ہیں 
با دیدہء  نم انکا حرم دیکھ رہے ہیں
 
بن مانگے ملا کرتا ہے جس باب عطا سے
لب بستہ وہی باب کرم دیکھ رہے ہیں
 
حسنین و علی، فاطمہ زہرا و محمد 
ہم باب جناں پر یہ رقم دیکھ رہے ہیں
 
پا لیں گے وہی منزل عرفان محمد 
سلمان کے جو نقش قدم دیکھ رہے ہیں
 
ہے پشت رسالت پہ جہاں مہر نبوت
واں نقش قدم شاہ  کے ہم دیکھ رہے ہیں
 
عقبی میں بھی دیکھیں گے  محمد نے جو چاہا
دنیا میں خیابان ارم دیکھ رہے ہیں
 
پایا نہ محمد سے علم  جن کے بڑوں نے
 وہ دیدہء حسرت سے علم دیکھ رہے ہیں
 
وہ مصحف کردار محمد بھی تو دیکھیں 
سرکار کی زلفوں کے جو خم دیکھ رہے ہیں
 
کچھ نار پرستوں نے کہا کیسے بجھائیں ؟
"اک شیشے میں دو نور بہم دیکھ رہے ہیں"
 
چلتے نہیں جونقش کف پائے نبی پر
آقا کے وہ کیوں نقش قدم دیکھ رہے ہیں؟
 
نوری جو ادا اجر رسالت نہیں کرتے
 وہ خواب میں کیوں باغ ارم دیکھ رہے ہیں
 
ابراہیم نوری 
موافقین ۰ مخالفین ۰ 21/10/28
محمد ابراہیم نوری نوری

نظرات (۰)

هیچ نظری هنوز ثبت نشده است

ارسال نظر

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی