Monday, 12 July 2021، 03:02 PM
جانم
جانم
تمہیں کیا کوئی لاحق غم ہے جانم
تمہاری آنکھ کیوں پرنم ہے جانم
ہمارے دل کی الماری کی زینت
تمہاری یاد کا البم ہے جانم
سبب ہے یہ مری زندہ دلی کا
کہ دل میں عشق تیرا ضم ہے جانم
فقط تیری خوشی میری خوشی نئیں
ترا غم بھی تو میرا غم ہے جانم
نگاہ محرمانہ ڈال مجھ پر
میں تیرا تو مرا محرم ہے جانم
شب تاریک کا اک استعارہ
تمہاری کاکل پر خم ہے جانم
محبت کے سفر کو در حقیقت
یہ عمر مختصرتو کم ہے جانم
میں ہوں دشت محبت کا مسافر
مرے قدموں تلےزمزم ہے جانم
ترے رخسار پر آنسو کا قطرہ
رخ نرگس پہ اک شبنم ہے جانم
نہیں ہے زخم ہجراں کا مجھے غم
میسر وقت کا مرہم ہے جانم
یہ میری زندگی کیا ہے بتاوں؟
خوشی و غم کا اک سنگم ہے جانم
ترے بن دم گھٹا جاتا ہے میرا
ترے نوری کا یہ عالم ہے جانم
ابراہیم نوری ۔۔
21/07/12