نوری شعر و سخن

آثار و افکار محمد ابراہیم نوری

نوری شعر و سخن

آثار و افکار محمد ابراہیم نوری

طبقه بندی موضوعی
Wednesday, 4 November 2020، 11:17 AM

نعت

طرحی مشاعرہ 
دوستو ہے یہ بھی اک  جشن ولادت کا پیام
دم بہ بدم پھلاو ہو سو صدق و رحمت کا پیام
 
شہر علم مصطفی سے لو امامت کا پیام
درسگاہ جعفری سےطلو امامت کا پیام
 
آمنہ کا لال عبد اللہ کا نور نظر
ساتھ لائے دہر میں امن و عبادت کا پیام
 
دیکھ "ان کنتم تحبون" کلام پاک میں
دے رہی تجھ کو محبت اور اطاعت کا پیام
 
جا رہا ہے خاندان مصطفی میدان میں
دے سکے تاکہ نصاری کو صداقت کا پیام
 
اے خمینی مکتب جعفر کے پروردہ فقیہ
تم نے دنیا کو دیا بے مثل وحدت کا پیام
 
ہم کسی خود ساختہ مکتب کے قائل ہی نہیں
جعفری مکتب سے لیتے ہیں شریعت کا پیام
 
 
دے رہے ہیں دم بہ اشعار مدح صادقین
قول جعفر کے مطابق مجھ کو جنت کا پیام
 
آج پھر اسکو غدیر خم میں دہرایا گیا
یاد ہے نا ذوالعشرہ والی دعوت  کا پیام
 
اس لئے  کون و مکاں میں ہو گیا ہر دلعزیز
دل کے کانوں سے سنا تھا حر نے عزت کا پیام
 
اترا گہوارے سے اور پھر جانب میداں چلا
اک مجاہد نے سنا جب رن سے نصرت کا پیام
 
منر نوک سناں سے دی صدا کہا شبیر نے
رک نہیں سکتا کبھی قرآن و عترت کا پیام
 
صاحب نہج بلاغہ،فاطمہ بنت علی
دے گئے ہیں سب خطیبوں کو خطابت کا پیام
 
عزم و ہمت دیکھیے تو مصطفی کی آل کا
زیر خنجر بھی دیا دیں کی حفاظت کا پیام
 
اسکو ابراہیم نوری سنی کہہ سکتا نہیں
بھولے جو پیارے نبی کی پیاری سنت کا پیام
موافقین ۰ مخالفین ۰ 20/11/04
محمد ابراہیم نوری نوری

نظرات (۰)

هیچ نظری هنوز ثبت نشده است

ارسال نظر

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی