نوری شعر و سخن

آثار و افکار محمد ابراہیم نوری

نوری شعر و سخن

آثار و افکار محمد ابراہیم نوری

طبقه بندی موضوعی
مناقب اھل بیت علیہم السلام :
کلام:محمد ابراہیم نوری
طرحی مصرع:ستم کے شہر میں تحریک انقلاب حسین،
2 شعبان 1438 
 
 
ہے گلستان نبی کا حسیں گلاب حسین....
ہے  کائنات  ھدایت  کا  آفتاب حسین .....
 
موالی کہتے ہیں مجھکو حسین کا شاعر...
کیا ہے تو نے کرم مجھ پہ بے حساب حسین 
 
میں کیوں کروں گا بھلا رخ شراب خانوں کا...
تمھارے عشق کی پیتا ہوں میں شراب حسین.....
بنی ہے سجدہ گہ عاشقاں خدا کی قسم...
تمھارے زیر کف پا ہے جو تراب حسین ...
 
بسا ہے جب سے ترا غم جو خیمہ ء دل میں
نہ کوئی خوف ہے دل میں، نہ اضطراب ہے حسین ....
یہ میری ماں کی طہارت کا ہی نتیجہ ہے..
ہے تیری زات سے میرا جو انتساب حسین 
 
پڑھا جسے تو کوئی حر کوئی حبیب بنا
ہے حریت کا مکمل وھی نصاب حسین ...
 
جھکانا چاہا تھا تو نے یزید جس سر کو
وہ دیکھو نوک سناں پر ہے کامیاب حسین 
 
یہ  انقلاب  خمینی  نے  کر  دیا  ثابت....
ستم کے شہر میں تحریک انقلاب حسین
 
وہ جسکو تھام کے دوزخ سے حر نکل آیا
پئے نجات  بشر ہے  وہی طناب حسین .....
 
اسی زمین پہ بس تو نے ہی قیام کیا......
جھاں تھے انبیاء در حال اضطراب حسین 
 
کیا سوال کہ حجت تمام  ہو جائے...........
وگرنہ کرتا نہ ھرگز سوال آب حسین .....
 
تراب  کر بو بلا  کو  بنا  دیا ہے  شفا........
یہ معجزہ ہے تیرا ابن بو تراب حسین ...
 
جو مشتمل ہے بھتر صفحات پر *نوری*
پئے ھدایت انساں ہے وہ کتاب حسین. ...
eita.com/inoori32mafhh
موافقین ۰ مخالفین ۰ 20/06/18
محمد ابراہیم نوری نوری

نظرات (۰)

هیچ نظری هنوز ثبت نشده است

ارسال نظر

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی