Thursday, 18 June 2020، 02:43 PM
امام سجاد ع
طرحی مشاعرہ
کلام: *محمد ابراہیم نوری*
مقام: حسینیہ آیت اللہ جزائری قم
منتظمین:طلاب ہندوستان مقیم قم
تاریخ: 9 شعبان المعظم1439 ھ ق
طرحی مصرع: *بن گئے دین پیمبر کا سہارا سجاد*
*مائل مدح و ثنا دل ہے دوبارہ سجاد*
*رزق مدحت ہو عطا مجھ کو خدارا سجاد*
*غیر ممکن میرے افکار سے مدحت تیری*
*سو قلم ہی کو ذرا دے دو سہارا سجاد*
*ہے رواں پاک لہو میری رگوں میں جس نے*
*تیری مدحت کے لئے مجھ کو ابھارا سجاد*
ناتہ جوڑوں تیرے دشمن سے میں توبہ توبہ
کسی صورت نہیں یہ ہم کو گوارا سجاد
*عصر حاضر کا فرزدق ابھی کہلاوں میں*
*ہو اگر لطف وکرم مجھ پہ تمھارا سجاد*
حافظ و ناطقِ قرآن ہو تم رب نے جب ہی
ایک قرآن وفا تجھ پہ اتارا سجاد
*پانچ شعبان کو دنیا میں تیرے آنے سے*
*قسمت دین کا چمکا ہے ستارہ سجاد*
*ہے پدر تیرا ہی سردار جوانان جناں*
*یعنی جنت پہ بھی ہے تیرا اجارا سجاد*
*قلب مومن ہے بہت شاد تیری آمد سے*
*ہر منافق کا کلیجہ ہوا پارہ سجاد*
*بس یہی کافی ہے محشر میں شفاعت کے لئے*
*ہم نے جو پل تیری مدحت میں گزارا سجاد*...
*دی یہی غیبی مؤذن نے اذان مدحت*..
*مسجد صبر و رضا کا ہے منارا سجاد*..
*قرةالعین ہے شبیر پئے عین اللہ*
*اور شبیر کی آنکھوں کا ہے تارا سجاد*
*تو نے گلہاے مناجات و دعا کی صورت*
*گلشن دین محمد کو نکھارا سجاد*
*صبر ایوب بھی حیراں ہے سر کربوبلا*..
*دیکھ کر سلسلہ ء صبر تمھارا سجاد*..
*خدمت خلق خداوند جہاں میں تو نے*...
*شب گزاری تو کبھی روز گزارا سجاد*....
*زندگی سجدہ معبود نے پائی تجھ سے*..
*ہے جبھی سجدہ گزاروں کا ہی نعرہ سجاد*...
*بیڑی و ہتھکڑی و طوق سبھی ہار گئے*..
*حق کی راہوں میں مگر عزم نہ ہارا سجاد*...
*زینت سجدہ گزاران جہاں ذات تیری*
*اس لقب سے تجھے ھاتف نے پکارا سجاد*...
*کیوں کہیں کیسے کہیں، ہم تمہیں بیمار امام*...؟
*ہے تیرا نام مسیحا جو ہمارا سجاد*.
*ناشر مقصد شبیر کی صورت نوری*
*بن گئے دین پیمبر کا سہارا سجاد*
20/06/18