Thursday, 28 October 2021، 03:59 PM
ابراہیم طالب سا شرف رکھتا ہوں
نعت
نعت گوئی سے شغف رکھتا ہوں
ابوطالب سا شرف رکھتا ہوں
وقت تحریر ثنائے احمد
رخ مدینے کی طرف رکھتا ہوں
گوہر نعت نبی پر ہے نظر
کب نگاہوں میں خذف رکھتا ہوں
مقصد شاعری مدح آقا
یعنی پاکیزہ ہدف رکھتا ہوں
حب سرکار دو عالم سے میں
ضو فشاں دل کا صدف رکھتا ہوں
یا نبی آپ کی خاطر دل میں
الفت شاہ نجف رکھتا ہوں ۔۔
محمد ابراہیم نوری۔۔۔۔۔
21/10/28