Saturday, 27 March 2021، 09:49 AM
جاناں
تازہ غزل
میں نے مشکل میں صدا تجھ کو ہی دی ہے جاناں
سو مری آبرو دنیا میں بچی ہے جاناں
تجھ سے اظہار محبت جو کیا ہے میں نے
دشمن جاں مری یہ دنیا بنی ہے جاناں
اس لئے شوق سے آ بیٹھتا ہوں تیرے قریں
تری زلفوں کی بہت چھاوں گھنی ہے جاناں
تری یادیں تری باتیں تری خوشیاں ترے غم
دل کی دنیا انہیں رنگوں سے سجی ہے جاناں
ہجر اور وصل کے مابین کا لمحہ لمحہ
ترے عاشق کے لئے ایک صدی ہے جاناں
بات جو تو نے کبھی مجھ سے چھپانا چاہی
تری آنکھوں نے وہ چپ چاپ کہی ہے جاناں
اپنی سانسوں سے مجھے تیری مہک آتی ہے
قریہء جاں میں تیری خوشبو رچی ہے جاناں
اس کے بارے میں کبھی زحمت پرسش تو کرو
چشم نوری میں یہ جو موجود نمی ہے جاناں...
شاعر: محمد ابراہیم نوری
21/03/27