Saturday, 27 March 2021، 01:16 AM
منقبت 2
ثاقب بھائی کے دیئے ہوئے مصرع پر فی البدیہہ کہی گئی ایک منقبت پیش خدمت ہے
منقبت
زیب لب ذکر کبریا رکھئیے
طاق لب پر دیا جلا رکھئیے
بہر خوشنودئ حبیب خدا
آل احمد سے رابطہ رکھئیے
ہوگی پھر گھر میں بارش رحمت
نام بیٹی کا فاطمہ رکھئیے
سر بلندی کی گر تمنا ہے
باب حیدر پہ سر جھکا رکھئیے
جس کو بھی میثمی بنانا ہے
جام عشق علی پلا رکھئیے
آپ دل میں بسا کے عشق علی
دل کو کعبہ سا یوں بنا رکھئیے
کر کے روشن چراغ مدح علی
آگ دشمن کو بس لگا رکھئیے
آپ غدار،میں غدیری ہوں
آپ بس مجھ سے فاصلہ رکھئیے
آپ ہیں گر علی کے دیوانے
خود کو بہلول سا بنا رکھیے
آپ ہیں گر کنیز زینب ع کی
اپنے سر پر ردا سجا رکھئیے
آگ دوزخ کی گر بجھانی ہے
شمع اشک عزا جلا رکھئیے
آمد و رفت فاطمہ ہوگی
اپنے گھر مجلس عزا رکھئیے
حق و باطل میں فیصلے کے لئے
سامنے اپنے کربلا رکھئیے
ہوگا دیدار یوسف زہرا
نوری آنکھوں کو پارسا رکھئیے
محمد ابراہیم نوری
21/03/27