نوری شعر و سخن

آثار و افکار محمد ابراہیم نوری

نوری شعر و سخن

آثار و افکار محمد ابراہیم نوری

طبقه بندی موضوعی

۷ مطلب با موضوع «سلام» ثبت شده است

نوحہ حضرت فاطمہ زہرا سلام علیہا 

 

دیکھ لے خَلقِ خدا دیوار و در کے درمیاں 

کون ہے محوِ بُکا دیوار و در کے درمیاں 

 

دب گئیں ہیں فاطمہ دیوار و در کے درمیاں 

ٹوٹتا ہے آئینہ دیوار و در کے درمیاں 

 

اے بہن فضہ مرے ہاتھوں کو آکر تھام لے

گونجی زہرا کی صدا، دیوار و در کے درمیاں 

 

اُٹھ رہا ہے بیتِ خاتونِ قیامت سے دھواں

اک قیامت ہے بپا، دیوار و در کے درمیاں 

 

ظلم کے ہاتھوں رسن بستہ ید اللہ مرتضیٰ 

اور حجابِ کبریا، دیوار در کے درمیاں 

 

رو کے کہتے ہیں ملک اک دوسرے سے بار بار

بنتِ شاہِ دو سَرا، دیوار و در کے درمیاں 

 

مادرِ حسنین و زینب رو کے کہتی ہیں یہی

میرا محسن چل بسا، دیوار و در کے درمیاں 

 

محسن انسانیت کی جان ہے یہ جان کر

قتل، محسن کو کیا، دیوار و در کے درمیاں 

 

ہائے محسن کے لئے ہیں زخمی پہلو بھول کر  

فاطمہ نوحہ سرا، دیوار و در کے درمیاں

 

بَضْعَةٌ مِنِّی ہے نوحہ گر کہ ہے آتش بہ جاں 

نوری جانِ مصطفی دیوار و در کے درمیاں 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ابراہیم نوری

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 19 November 25 ، 12:37
محمد ابراہیم نوری نوری
سلام تازہ
 
زمانہ دیکھ لے یہ انقلاب نیزے پر
کوئی خطیب ہے محوِ خطاب  نیزے پر
 
فلک پہ شمس، قمر اور نجوم روتے رہے
زمیں پہ دیکھا جو اک آفتاب نیزے پر
 
 کہیں بلند کتابِ خدا سناں پر ہے
کہیں ہیں عالم علم الکتاب نیزے پر
 
یہ سوچ سوچ کے ہم آبدیدہ ہو رہے ہیں 
سکینہ خیمے میں ہیں مشک آب نیزے  پر
 
خدا کرے کہ یہ منظر انہیں دکھائی نہ دے
ہے رأسِ اصغرِ اُمِ رباب نیزے پر
 
بنا ہے جسمِ مطھر تو زینتِ مقتل
ہے سرخرو سرِ عزت مآب نیزے پر
 
خلیل نے جو مِنیٰ کی زمین پر دیکھا
ہے ان کے خواب کی تعبیرِ خواب نیزے پر
 
مہک رہی ہیں فضائیں انہیں کی خوشبو سے
ہیں سرخرو جو بہتر گلاب نیزے پر
 
نہیں فقط یہ نہیں ہے سرِ علی اکبرٔ
حبیبِ رب کا ہے نوریَ شباب نیزے پر
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ابراہیم نوریَ قمی
۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 27 July 25 ، 10:36
محمد ابراہیم نوری نوری
Tuesday, 18 July 2023، 04:21 PM

سلام یا حسین)ابراہیم نوری(

سلام  یا حسین ع

دل مچلتا ہی رہا  پیہم کہا  جب یا حسین 
میری آنکھیں ہوگئیں زم زم کہا جب یا حسین

دل غمِ دنیا کے باعث تھا بہت غمگیں مگر
دور دل سے ہوگیا ہر غم کہا جب یا حسین

اِسمِ اعظم سا اثر رکھتا ہے یہ نامِ عظیم
آگئے دشمن پہ غالب ہم کہا جب یا حسین

تین شعبان معظم ہو کہ عاشورا کا دن
چشم مومن ہوگئی پرنم کہا جب یا حسین

نام یہ حد سے سوا ہے حاملِ سوز و گُداز
نم ہوا تب دیدہء شبنم  کہا جب یا حسین

فِطرُسِ بے پر فضا میں یہ صدا دیتا رہا
پر فراہم ہوگئے اس دم کہا جب یا حسین

ابن مریم ابن زہرا کی مسیحائی بھی دیکھ
دردِ عصیاں کو ملا مرہم کہا جب یا حسین

ہر یزیدِ وقت پر سکتہ سا طاری ہوگیا
کربلائی فوج نے باہم کہا جب یا حسین

ہوگئے خوشحال سن کر سب حسینی یہ صدا
ہر یزیدی ہوگیا برہم کہا جب یا حسین

کل جو بُزدل تھا ستم سے خوف کھاتا تھا بہت
ہوگیا ہے آج وہ ضیغم کہا جب یا حسین

ہوگیا آدم سے خاتم تک بہ جز آلِ یزید
ہم نوا نوری کا  ہر عالم  کہا جب یا حسین
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ابراہیم نوری

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 18 July 23 ، 16:21
محمد ابراہیم نوری نوری
Thursday, 15 September 2022، 02:17 PM

سلام 1444

جب سے غم شاہ کا اس دل میں بسایا ہوا ہے
مجھ کو ہر غم سے اسی غم نے بچایا ہوا ہے
 
موجۂ اشک عزا پلکوں پہ لایا ہوا ہے
ان منڈیروں پہ چراغوں کو جلایا ہو ہے
 
وقف کر کے یہ قلم آل محمد کے لئے
میں نے گھر خلد میں تعمیر کرایا ہوا ہے 
 
گھر میں رکھی ہوئی ہے خاک شفا کی تسبیح 
میں نے یوں گھر کو شفا خانہ بنایا ہوا ہے ہے
 
چھوٹے سے گھر عزا خانہ بنا کر میں نے
کچھ بڑی ہستیوں کو گھر پہ بلایا ہوا ہے
 
کربلا عرش معلی ہے، سو اپنے سر کو
آسمانوں نے ترے آگے جھکایا ہوا ہے
 
اسکو دیتی ہے دعا بالی سکینہ دل سے
اپنے ہاتھوں میں علم جس نے اٹھایا ہوا ہے
 
چادر زینب و کلثوم ہوئی جب قرباں 
تب کہیں جا کے سر دین پہ سایہ ہوا ہے
 
ہم عزاداروں نے ماتم کے نشاں کی صورت
اپنے سینوں پہ چراغوں کو سجایا ہوا ہے 
 
نور آنکھوں کا کبھی کم نہیں ہوگا نوری
سرمۂ خاک شفا ان پہ لگایا ہوا ہے
 
 
محمد ابراہیم نوری 
۱۶ صفر المظفر ۱۴۴ ھ ق
قم
 
 
۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 15 September 22 ، 14:17
محمد ابراہیم نوری نوری
Thursday, 15 September 2022، 02:15 PM

مری ہستی یوں ہی محو عزاداری رہے گی

 
یہ مجھ پر شہ کے غم کی کیفیت طاری رہے گی
مری ہستی یوں ہی محو عزاداری رہے گی
 
سناں کی نوک سے اک سر صدا یہ دے رہا ہے
کہ اہل حق کے دل پر میری سرداری رہے گی
 
جگانے کے لئے خفتہ بشر کو تا بہ محشر
 مرے شبیر کی تحریک بیداری رہے گی
 
بہت وزنی ہے تیر حرملہ اصغر کی نسبت
ہنسی اصغر کی اس پر تا ابد بھاری رہے گی
 
یزیدان زمانہ مات  کھاتے ہی رہیں گے 
خلاف ظلم، جنگ کربلا جاری رہے گی 
 
ہے نورانی سفینہ سے اسے اک خاص نسبت 
سو میرے خامے کی یہ تیز رفتاری رہے گی
 
مرا جادہ حسینی اور ترا رستہ یزیدی
سو تجھ سے دسمنی نوری کی اے ناری رہے گی
 
 
 
۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 15 September 22 ، 14:15
محمد ابراہیم نوری نوری