نوری شعر و سخن

آثار و افکار محمد ابراہیم نوری

نوری شعر و سخن

آثار و افکار محمد ابراہیم نوری

طبقه بندی موضوعی
Monday, 2 October 2023، 03:17 PM

نعت جستجو مجھے

کرنا ہے سلسبیل سے پہلے وضو مجھے
پڑھنی ہے پہلی نعت ترے روبرو مجھے

میرےقلم کی نوری سیاہی گواہ ہے
نعت نبی نے خوب کیا سرخرو مجھے

بہتر ہے اٹھ کے جائیں یہ غالی مزاج لوگ
کرنا نہیں ہے شان نبی میں غلو مجھے

لے آئی کربلا میں شبیہ رسول تک
اے روضہ رسول تری جستجو مجھے

زخم دریدہ دل کے نبی کو دکھاؤں گا
جاؤ رفو گرو نہیں شوقِ رفو مجھے

اے منکر فضائل آل نبی خموش
نعت رسول کیا ہے بتائے گا تو مجھے

ہم شکل مصطفی کا میں کرتا ہوں تذکرہ
خلق نبی پہ کرنی ہو جب گفتگو مجھے

میں مےگسار ہوں مئے نعت رسول کا
ساقی پلاتا جا یہی جام و سبو مجھے

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 02 October 23 ، 15:17
محمد ابراہیم نوری نوری
Monday, 2 October 2023، 03:13 PM

نعت رسول ص س2023

یا نبی پڑھ کے خود پہ دم کیجے
دور دل سے ہر اک الم کیجے
 
بے زباں کو ابھی زباں مل جائے
ِاے لسان خدا کرم کیجے

مصحف نعت سامنے رکھ کر
نعت خوانی بہ چشم نم کیجیے

منقبت بھی علئ اکبر کی
باب نعت نبی میں ضم کیجے

خامہء خاکی نعت کیا لکھے
مجھ کو نوری عطا قلم کیجے

دل میں ہے شوق نعت تو سرکو
ابو طالب کے آگے خم کیجیے

شرط ہے یہ برائے نعت نبی
پہلے مدح علی رقم کیجے

ہیں نبی غم گسار غمزدگاں
حشر کا نوری کچھ نہ غم کیجے

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 02 October 23 ، 15:13
محمد ابراہیم نوری نوری
Tuesday, 18 July 2023، 04:21 PM

سلام یا حسین)ابراہیم نوری(

سلام  یا حسین ع

دل مچلتا ہی رہا  پیہم کہا  جب یا حسین 
میری آنکھیں ہوگئیں زم زم کہا جب یا حسین

دل غمِ دنیا کے باعث تھا بہت غمگیں مگر
دور دل سے ہوگیا ہر غم کہا جب یا حسین

اِسمِ اعظم سا اثر رکھتا ہے یہ نامِ عظیم
آگئے دشمن پہ غالب ہم کہا جب یا حسین

تین شعبان معظم ہو کہ عاشورا کا دن
چشم مومن ہوگئی پرنم کہا جب یا حسین

نام یہ حد سے سوا ہے حاملِ سوز و گُداز
نم ہوا تب دیدہء شبنم  کہا جب یا حسین

فِطرُسِ بے پر فضا میں یہ صدا دیتا رہا
پر فراہم ہوگئے اس دم کہا جب یا حسین

ابن مریم ابن زہرا کی مسیحائی بھی دیکھ
دردِ عصیاں کو ملا مرہم کہا جب یا حسین

ہر یزیدِ وقت پر سکتہ سا طاری ہوگیا
کربلائی فوج نے باہم کہا جب یا حسین

ہوگئے خوشحال سن کر سب حسینی یہ صدا
ہر یزیدی ہوگیا برہم کہا جب یا حسین

کل جو بُزدل تھا ستم سے خوف کھاتا تھا بہت
ہوگیا ہے آج وہ ضیغم کہا جب یا حسین

ہوگیا آدم سے خاتم تک بہ جز آلِ یزید
ہم نوا نوری کا  ہر عالم  کہا جب یا حسین
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ابراہیم نوری

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 18 July 23 ، 16:21
محمد ابراہیم نوری نوری
Thursday, 29 June 2023، 08:30 PM

تیری الفت کا آشیانہ کیا

تازہ غزل
 
تیری اُلفت کا آشیانہ کیا 
غیر سے دل کو آشنا نہ کیا
 
عشق میں تیرے شعر کہتا رہا 
عشق بھی میں نے شاعرانہ کیا
 
آج تک آپ نے سنا یہ کبھی
گلُ ہوا نے کوئی دِیا نہ کیا
 
پردہء غیب کے مکیں تجھ سے
عشق کب ہم نے غائبانہ کیا
 
جب بھی جُھلسانا چاہا سورج نے
ماں کے آنچل کو شامیانہ کیا
 
تیرا ایمان ہی خدا پہ نہ تھا 
تجھ پہ تکیہ اے ناخدا نہ کیا
 
تیری منزل بدن تھا سو تو نے
منتخب دل کا راستہ نہ کیا
 
دشمن جاں کو آج دے کے دُعا
کام میں نے پیمبرانہ کیا
 
دل لگا کر کیا ہے اس نے عشق 
کام عاشق نے عاقلانہ کیا
 
اُس پہ نوریؔ عمل کیا  ہےکبھی 
جو سخن تو نے عالمانہ کیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ابراہیم نوریؔ
۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 29 June 23 ، 20:30
محمد ابراہیم نوری نوری
Thursday, 15 September 2022، 02:17 PM

سلام 1444

جب سے غم شاہ کا اس دل میں بسایا ہوا ہے
مجھ کو ہر غم سے اسی غم نے بچایا ہوا ہے
 
موجۂ اشک عزا پلکوں پہ لایا ہوا ہے
ان منڈیروں پہ چراغوں کو جلایا ہو ہے
 
وقف کر کے یہ قلم آل محمد کے لئے
میں نے گھر خلد میں تعمیر کرایا ہوا ہے 
 
گھر میں رکھی ہوئی ہے خاک شفا کی تسبیح 
میں نے یوں گھر کو شفا خانہ بنایا ہوا ہے ہے
 
چھوٹے سے گھر عزا خانہ بنا کر میں نے
کچھ بڑی ہستیوں کو گھر پہ بلایا ہوا ہے
 
کربلا عرش معلی ہے، سو اپنے سر کو
آسمانوں نے ترے آگے جھکایا ہوا ہے
 
اسکو دیتی ہے دعا بالی سکینہ دل سے
اپنے ہاتھوں میں علم جس نے اٹھایا ہوا ہے
 
چادر زینب و کلثوم ہوئی جب قرباں 
تب کہیں جا کے سر دین پہ سایہ ہوا ہے
 
ہم عزاداروں نے ماتم کے نشاں کی صورت
اپنے سینوں پہ چراغوں کو سجایا ہوا ہے 
 
نور آنکھوں کا کبھی کم نہیں ہوگا نوری
سرمۂ خاک شفا ان پہ لگایا ہوا ہے
 
 
محمد ابراہیم نوری 
۱۶ صفر المظفر ۱۴۴ ھ ق
قم
 
 
۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 15 September 22 ، 14:17
محمد ابراہیم نوری نوری